نئی دہلی۔ پانچ سو اور ایک ہزار روپے کے پرانے نوٹوں کو بدلوانے کے لئے
بینکوں میں لگنے والی لمبی قطاروں کے مسئلےسے نمٹنے کے لئے حکومت نے اب نوٹ
تبدیل کرنے کے لئے آنے والے شخص کے ناخن پر ووٹنگ کے وقت استعمال ہونے
والی سیاہی لگانے کا اعلان کیا ہے۔ وزارت خزانہ کے سکریٹری شکتی كانت داس
نے آج حکومت کی جانب سے بینکوں پر بھیڑ بھاڑکو کم کرنے کے مقصد سے اٹھائے
جانے والے اقدامات کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ اب بار بار ایک ہی آدمی نوٹ
نہیں جمع کرا سکے گا۔ اب نوٹ تبدیل کرنے کے لئے آنے والے شخص کے ناخن پر
جیسے ووٹنگ کے وقت سیاہی لگائی جاتی ہے، اسی طرح کی سیاہی لگائی جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے 8نومبر کی رات سے 500 اور 1000
روپے کے نوٹ کو بند کرنے کا اعلان کیا تھا اور انہیں بدلوانے کے لئے 30
دسمبر تک کا وقت دیا ہے۔ اس میعاد کے بعد ریزرو بینک پر شناخت دکھا کر نوٹ
تبدیل کرنے کی سہولت ہوگی۔
مسٹرشکتی کانت داس نے کہا کہ جن دھن یوجنا کےتحت کھاتوں میں پیسہ ڈالنے
والوں پر کڑی
نظر رکھی جائے گی۔ جن دھن اکاؤنٹ میں 50 ہزار روپے سے زیادہ
روپنے جمع نہیں کئے جا سکیں گے۔ پانچ سو اور دو ہزار روپے کے نئے نوٹوں کے
سلسلے میں میڈیا پر آنے والی طرح طرح کی خبروں پر خزانہ سکریٹری نے کہا کہ
ان نوٹوں کا رنگ معمولی طور پر ضرور زائل ہوگا ، اگر رنگ نہیں اڑا تو وہ
نقلی نوٹ ہو سکتا ہے۔ پہلی بار معمولی رنگ اترے گا، اس کے بعد نہیں اترے
گا۔ یہ خصوصی رنگ کی کوٹنگ کی وجہ سے ہوگا۔ خزانہ سکریٹری نے کہا کہ لوگوں
کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ سوشل میڈیا پر افواہوں پر توجہ نہ دیں۔
بینکوں میں مائیکرو اے ٹی ایم لگائے جا رہے ہیں۔ مذہبی مقامات اور اداروں
کے مینیجروں سے بھی کہا گیا ہے کہ چڑھاوے اور چندے میں آنے والے کھلے پیسے
کو فوری طور پر بینکوں میں جمع کرایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اشیاء ضروریہ
کی فراہمی پر حکومت نظر رکھے ہوئے ہے۔
قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں نمک کے مہنگا ہونے اور کمی کی افواہ کی وجہ سے
ملک کی کئی ریاستوں میں لوگوں نے کافی زیادہ قیمتوں میں اس کی خریداری شروع
کردی تھی۔